کسی حادثے میں مرنے والوں کی یاد میں شمعیں روشن کرنے کی رسم کو میڈیا نے گلیمرس بنا دیا ہے، کہ اب ہر بلا سوچے سمجھے اسے اختیارکر رہا ہے۔
آئیے اس رسم کے بارے میں چند حقائق دیکھتے ہیں۔

ہر مرنے والے یہودی کی یاد میں اُس کے خاندان والے مرنے کی اگلی رات سے لے کر مسلسل سات راتوں تک گھر میں ایک شمع روشن کرتے ہیں۔ اس کے بعد یہ عمل ہر ہفتے یعنی "سبت" کی رات کو دھرایا جاتا ہے۔ اسی طرح ہر سال یعنی اس کی برسی کی رات کو بھی اس کی یاد میں شمع جلائی جاتی ہے۔ یہ یہودیت کی ایک باقاعدہ مذہبی رسم ہے جس کو "یاہرذٹ" (yahrzeit) کہا جاتا ہے۔
یہودیت میں مرنے والوں کی یاد میں شمع روشن کرنے کا دوسرا موقع "یوم کپور" (Yom Kippur) ہوتا ہے۔ یوم کِپور کا تہوار ہر سال یہودی کلینڈر کے مہینے "تشری" کے دسویں دن مانایا جاتا ہےـ جو عموماً ستمبر یا اکتوبر میں آتا ہےـ یہ ایک لمبا روزہ ہوتا ہے جو سورج ڈوبنے پر شروع ہوتا ہے اور اگلے دن سورج غروب پر کھولا جاتا ہےـ اس پوری رات میں یہودی عبادت کرتے ہیں اس رات ہر یہودی اپنے دنیا سے گزر جانے والے ہر عزیز کی یاد میں شمع بھی جلاتا ہے۔
یورپ کی دیکھا دیکھی آہستہ آہستہ گلوبلائیزیشن کے زیر اثر یہ دنیا کے دیگر خطوں میں بھی یہ رسم پھیلنا شروع ہو گئی۔